جُمادى الأولى 19 1446
Follow us:

بانی ادارہ کے کلمات اور اغراض ومقاصد

حضرت مولانا عبدالوحید صاحب دامت برکاتہم

میرے دل میں زمانہ طالب علمی ہی سے تڑپ تھی کہ شہری بچوں کو علم دین کی طرف راغب کرنے کی بھرپور کوشش کی جانی چاہیے،عام طور سے مدارس دینیہ میں ملک کے دوردرازعلاقوں سے آئے ہوئے رہائشی طلبہ کی تعداد زیادہ ہوتی ہے جب کہ اس کے مقابلے میں مقامی شہری طلبہ کی تعداد آٹے میں نمک کی برابر ہوتی ہے اور پھر ماحول کے فرق اور مدارس کے بارے میں منفی پروپیگنڈے کی وجہ سے اکثر شہری عوام اپنے بچوں کومدارس میں تعلیم دینے سے کتراتے ہیں۔

لہٰذا ضرورت اس امر کی تھی کی ایک ایسا معیاری ادارہ قائم کیا جائے جہاں بچوں کو ایسا بہترین ماحول مہیا کیا جائے کہ عوام اپنے بچوں کو بلاجھجک قرآن مجیداورعلوم دینیہ وعصریہ کی تعلیم کے لیے مدارس میں بھیجیں۔چنانچہ تعلیم سے فارغ ہونے کے بعد میں نے ایسے ادارے کے قیام کی کوششیں شروع کردی اپنے اساتذہ اور اکابرعلماء کے مشورے کے بعد1412ھ بمطابق23؍اپریل1992ء کو میں نے بے سروسامانی کے عالم میں اللہ کی ذات عالی پر بھروسہ کرتے ہوئے ‘‘ادارہ معارف القرآن’’کی بنیادرکھی۔

میں اپنے رب کریم کا انتہائی شکرگزار ہوں جس نے میری توقعات سے بڑھ کر مدد فرمائی اور آج جب ہمیں کام کرتے ہوئے28سال ہوچکے ہیں۔

  الحمدللہ! ادارے نے اپنے تمام شعبوں میں خوب ترقی کی اب تک 6000 طلباء وطالبات نے قرآن پاک حفظ مکمل کیا۔ شعبۂ اسکول اور درس نظامی میں بھی ہمارے طلباء نے شاندار ریکارڈ قائم کیے۔ میں اپنے لیے بڑی سعادت سمجھتا ہوں۔مدارس دینیہ کے سب سے بڑے بورڈوفاق المدارس العربیہ پاکستان کے سربراہ استاذ المحدثین حضرت مولاناسلیم اللہ خان صاحب نوراللہ مرقدہٗ نے ہماری کارکردگی کا مشاہدہ کرنے کے بعد فرمایا :‘‘ادارے معارف القرآن کا کام قابل تعریف ہی نہیں بلکہ قابل تقلید بھی ہے۔’’میں اپنے اساتذہ بزرگوں اورمعاونین کا بے حدمشکورہوں جن کی دعاؤں اورتعاون کی برکت سے اللہ نے اس ادارے کو خوب ترقیوں سے نوازا۔ اللہ ہم سب کی کاوشیں قبول فرمائے اور ہمیں اپنی شان کے مطابق بدلہ عطا فرمائے۔

 

اغراض ومقاصد

ادارہ معارف القرآن نےاپنے اکابرین کی سرپرستی میں اپنےاغراض ومقاصد میں حسب ذیل امور شامل کیے:

• قرآن مجید حفظ وناظرہ کی مستند ،معیاری اور اعلی تعلیم کا انتظام۔
• دیہات اور پسماندہ علاقوں میں قرآن کی تعلیم عام کرنے کے لیے مکاتب قرآنیہ کا قیام۔
• دینی اور عصری علوم میں شرعی حدود اور جدید تقاضوں کو ملحوظ رکھتے ہوئے حسین امتزاج پیدا کرنا۔
• دینی اور پاکیزہ ماحول میں اعلٰی معیاری تعلیم دینا۔
• طلبہ وطالبات کے لیے درس نظامی کی اعلٰی معیاری تعلیم کا انتظام۔
• امت مسلمہ میں صحیح اسلامی عقائد کی اشاعت کا انتظام کرنا
• مسلمانوں میں علوم دینیہ کی ترویج واشاعت اور اپنی اولاد کو علوم دینیہ سے آراستہ کرنے کاشوق دلانا۔
• عام طبقہ سے جہالت،بدعات و خرافات اور بے دینی کے اثرات کو ختم کرنا۔

Copyright 2021 Idara Marif-ul-Quran - Design and Develop By Best Tech