Not Found Not Not Found
Follow us:

قرآن مجید کی مکمل تعلیم

تعلیمی مراحل

قرآن مجید حفظ کرانے کے لیے شعبۂ قرآن مجید کی تعلیم کو چار مراحل میں تقسیم کیا گیا ہے ۔

پہلا مرحلہ : شعبۂ قاعدہ

ادارہ معارف القرآن کا شعبۂ قاعدہ منفرد نظام تعلیم کی وجہ سے شہرت کا حامل ہے۔ تقریباً چھ ماہ کے عرصے میں ذی استعداد طالب علم کو قواعد کے ساتھ قاعدہ مکمل کروانے کی کوشش کی جاتی ہے اور بورڈ کی مدد سے اجراء بھی کروایا جاتا ہے جس سے طلبہ میں یہ صلاحیت پیدا کی جاتی ہے کہ وہ قواعدِ تجوید کے ساتھ قرآن مجید روانی سے پڑھ سکیں، دیگر مدارس سے آنے والے طلبہ کا ٹیسٹ لیا جاتا ہے اور ادائیگی کمزور ہونے کی بناء پر شعبۂ قاعدہ میں ہی داخلہ دیا جاتا ہے ، جو ادائیگی اور تجوید کو بہتر بنانے کے لیے نہایت مفید و معاون ثابت ہوتا ہے ۔

تعلیم کا دورانیہ : چھ ماہ

کورس: المعارف قاعدہ المعارف، اسلامیات ،المعارف خوشخطی، نماز کی عملی مشق

مطوبہ استعداد : حروف کی مکمل پہچان ،مفردات اور مرکبات کا جوڑنا اور رواں پڑھنا۔

دوسرا مرحلہ: شعبۂ ناظرہ

حفظ کرنے والے طالب علم کے لیے ناظرہ قرآن مجید سیکھنا نہایت لازمی اور ضروری ہے ، ورنہ حفظ کرنا مشکل ہوجاتا ہے۔ لہٰذا قاعدہ پڑھنے والے بچوں کو ناظرہ قرآن مجید تجویدی اجراء کے ساتھ تین پارے تک پڑھایا جاتا ہے ۔ الحمدﷲ ! تین پارے پڑھنے کے بعد طالب علم پورے قرآن سے قواعد ِ تجوید کے مطابق ناظرہ قرآن پڑھنے کی صلاحیت حاصل کرلیتا ہے ۔ ٹیسٹ کے بعد اسے شعبۂ حفظ میں منتقل کردیا جاتا ہے۔

تعلیم کا دورانیہ : چھ ماہ

کورس : ناظرہ قرآن مجید سےپانچ پارے آسان نماز

مطلوبہ استعداد: تجوید کے قواعد کی رعایت رکھتے ہوئے دیکھ کر مکمل قرآن مجید پڑھنے کی اہلیت

تیسرا مرحلہ: شعبۂ حفظ قرآن کریم

قرآن کریم حفظ کرنا انتہائی محنت طلب اور قابل توجہ عمل ہے اس سلسلے میں استاذ، طالب علم، سرپرست اور ادارہ ،چاروں عوامل کا کردار بہت اہم ہوتا ہے۔ ان عوامل میں سے کسی کی بھی کمزوری سے مطلوبہ نتائج کا حصول مشکل ہوجاتا ہے اور ذرا سی غفلت سے کافی نقصان کا اندیشہ پیدا ہوجاتا ہے۔

ادارہ نے بہترین نتائج کے حصول کے لیے بہترین تعلیمی اور انتظامی پروگرام مرتب کیا ہے ، جس کے ذریعے ہر طالب علم کی بھرپور نگرانی کی جاتی ہے، یومیہ، ماہانہ، چار ماہی اور سالانہ رپورٹ تیار کی جاتی ہے، سبق کی رفتار اور مقدار پر مستقل توجہ دی جاتی ہے، منزل کی کیفیت اور اس کی پختگی کے لیے مستقل اقدامات کیے جاتے ہیں۔ حفظ میں کمزوری سامنے آتے ہی اسباب پر غور و خوص کرکے باہمی مشاورت اور مناسب حکمت عملی کے ذریعے اس کا سدباب کیا جاتا ہے

چوتھا مرحلہ: شعبۂ گردان

قرآن شریف حفظ کرنے کے بعد اس کی پختگی کے لیے قرآن مجید کا دور لازمی ہوتا ہے، اس عمل کو گردان کہا جاتا ہے۔ گردان کی اہمیت اور ضرورت کے پیشِ نظر ادارے میں باقاعدہ ایک شعبہ قائم کیا گیا ہے۔ جس میں طلبہ کو آٹھ ماہ سے ایک سال کے عرصے تک قرآن مجید کی گردان کرائی جاتی ہے۔ دورانِ گردان تجوید اور لہجہ پر بھی بھرپور توجہ دی جاتی ہے۔ اس شعبہ کے طلبہ سالانہ امتحان دینی مدارس کے بورڈ وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے تحت دیتے ہیں۔ اس شعبہ کے طلبہ ادارے کے سالانہ (مسابقہ کامل الحفظ مع التجوید )اور ملکی سطح پر منعقد ہونے والے مسابقوں میں حصہ لیتے ہیں۔ اس کے لیے انہیں خاص طور پر تیاری کرائی جاتی ہے اور الحمدﷲ ادارے کے طلبہ نے ان مقابلوں میں کئی اعزازات حاصل کیے ہیں۔

نمایاں خصوصیات

جماعت میں طلبہ کی مختصر تعداد : جس سے ہر طالب علم پر استاذ کی بھرپور توجہ برقرار رہتی ہے ۔

نگران:
جو کلاس کے ہر طالب علم پر بھرپور توجہ دیتے ہیں اور تعلیمی کارکردگی سے انتظامیہ کو آگاہ کرتے رہتے ہیں۔

کمپیوٹرائزڈ ریکارڈ:
ہر طالب علم کا مکمل تعلیمی ریکارڈ مرتب کیا جاتا ہے جس سے والدین کو بچوں کی کارکردگی سے مسلسل آگاہی رہتی ہے جو

فوری آگاہی:
سبق میں کمزوری پر والدین کو بذریعہ نوٹس فی الفور آگاہ کیا جاتا ہے۔

باہمی مشاورت:
ہر امتحان کے بعد ناظم تعلیمات اساتذہ سے طلبہ کی انفرادی کیفیت سے متعلق مشاورت کرکے لائحہ عمل طے کرتے ہیں۔

استعداد:
گردان مکمل ہونے کے بعد طالب علم میں ایک ہی مجلس میں مکمل قرآن پاک سنانے کی استعداد پیدا کی جاتی ہے۔

ڈائری :
ہرطالب علم کی صبح سے شام تک کی کارکردگی جاننے کے لیے روزانہ ڈائری لکھنے کا اہتمام ہوتا ہے۔

قراءۃ:
تجوید اور لہجے پرخصوصی توجہ دی جاتی ہے ۔بچوں کو عربوں کے لہجے میں قرآن پڑھنے کی خصوصی مشق کرائی جاتی ہے۔

دورانِ سال مسابقوں کا اہتمام:
ہر چاہ ماہ کے بعد شعبۂ حفظ کی کلاسوں کے مابین 5پاروں، 10پاروں، 15پاروں اور 20پاروں میں مسابقوں کا انعقاد کیا جاتا ہے تا کہ گردان میں بچوں کے لیے آسانی پیدا ہو۔

امتحانی نظام

۱۔یومیہ کارکردگی رپورٹ : اس سے طالب علم کی صبح سے شام تک کی کارکردگی کا علم ہوتا ہے ۔
۲۔ماہانہ جائزہ: اس سے طالب علم کی منزل کی پختگی کا اندازہ کیا جاتا ہے ۔
۳۔چار ماہی امتحان: اس سے طالب علم کی چار ماہ کے اسباق کی مقدار اور منزل کی مکمل کیفیت کا اندازہ کیا جاتا ہے۔
۴۔غیر اعلانیہ جائزے: ہر طالب علم سے سنائی ہوئی منزل کا کسی بھی وقت جائزہ لیا جاسکتا ہے۔

داخلہ پالیسی

o شعبۂ قرآن کے اساتذہ سالوں کے تجربے کے بعد اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ بچے کو چھوٹی عمر میں حفظ مکمل کرایا جائے۔ چنانچہ ادارہ معارف القرآن نے اپنے اکابر کے مشورے سے داخلے کے وقت بچے کی عمر 6سال طے کی ہے۔ اس کا بڑا فائدہ یہ ہے کہ بچہ وقت پر اپنی عصری تعلیم شروع کرسکتا ہے۔
o ادارہ معارف القرآن پیراڈائز ہومزمیں شعبۂ قرآن میں صرف غیر رہائشی کوداخلے دیئے جاتے ہیں۔
o داخلے کے وقت بچوں کے والدین سے انٹرویو کیا جاتا ہے ۔
o ایسے پاکستانی حضرات جو دنیا کے مختلف ممالک میں رہائش پذیر ہیں۔ وہ اپنے بچوں کو اگر حفظ کی تعلیم دلوانا چاہیں تو ان کے لیے ادارے میں تمام تر سہولیات سے آراستہ ہاسٹل موجود ہے۔

داخلے کا طریقۂ کار

داخلے کے وقت درج ذیل دستاویزات اپنے ہمراہ ضرور لائیں:
۱۔ نادرا کا پیدائشی سرٹیفکیٹ
۲۔ دوعدد حالیہ تصاویر پاسپورٹ سائز
۳۔ والد کا کمپیوٹرائز شناختی کارڈ

تعلیمی فیس

ادارہ معارف القرآن ایک ایسا تعلیمی ادارہ ہے جو خاص الخاص شہری بچوں کی دینی و عصری تعلیم کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے قائم کیا گیا ہے، اس لیے ادارے میں فیس کے معاملات کو نہایت سنجیدگی سے سمجھا جائے اور مقررہ تاریخ پر فیس کی ادائیگی کو یقینی بنایا جائے۔ شعبہ حفظ میں فیس کی تفصیلات درج ذیل ہیں:
داخلہ فیس : 3000/= روپے ماہانہ تعلیمی فیس : 2700/=روپے
نوٹ: ہر سال فیس میں دس فیصد اضافہ ہوگا۔

ٹرانسپورٹ


ٹرانسپورٹ کی ذمہ داری ادارہ کی نہیں ہے۔
والد / سرپرست از خود ٹرانسپورٹ کے معاملات طے کرنے کے ذمہ دار ہوں گے،
البتہ ادارے کی انتظامیہ معاونت ضرور کرے گی۔

امتحانی نظام

۱۔یومیہ کارکردگی رپورٹ : اس سے طالب علم کی صبح سے شام تک کی کارکردگی کا علم ہوتا ہے ۔
۲۔ماہانہ جائزہ: اس سے طالب علم کی منزل کی پختگی کا اندازہ کیا جاتا ہے ۔
۳۔چار ماہی امتحان: اس سے طالب علم کی چار ماہ کے اسباق کی مقدار اور منزل کی مکمل کیفیت کا اندازہ کیا جاتا ہے۔
۴۔غیر اعلانیہ جائزے: ہر طالب علم سے سنائی ہوئی منزل کا کسی بھی وقت جائزہ لیا جاسکتا ہے۔

داخلہ پالیسی

o شعبۂ قرآن کے اساتذہ سالوں کے تجربے کے بعد اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ بچے کو چھوٹی عمر میں حفظ مکمل کرایا جائے۔ چنانچہ ادارہ معارف القرآن نے اپنے اکابر کے مشورے سے داخلے کے وقت بچے کی عمر 6سال طے کی ہے۔ اس کا بڑا فائدہ یہ ہے کہ بچہ وقت پر اپنی عصری تعلیم شروع کرسکتا ہے۔
o ادارہ معارف القرآن پیراڈائز ہومزمیں شعبۂ قرآن میں صرف غیر رہائشی کوداخلے دیئے جاتے ہیں۔
o داخلے کے وقت بچوں کے والدین سے انٹرویو کیا جاتا ہے ۔
o ایسے پاکستانی حضرات جو دنیا کے مختلف ممالک میں رہائش پذیر ہیں۔ وہ اپنے بچوں کو اگر حفظ کی تعلیم دلوانا چاہیں تو ان کے لیے ادارے میں تمام تر سہولیات سے آراستہ ہاسٹل موجود ہے۔

داخلے کا طریقۂ کار

داخلے کے وقت درج ذیل دستاویزات اپنے ہمراہ ضرور لائیں:
۱۔ نادرا کا پیدائشی سرٹیفکیٹ
۲۔ دوعدد حالیہ تصاویر پاسپورٹ سائز
۳۔ والد کا کمپیوٹرائز شناختی کارڈ

تعلیمی فیس

ادارہ معارف القرآن ایک ایسا تعلیمی ادارہ ہے جو خاص الخاص شہری بچوں کی دینی و عصری تعلیم کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے قائم کیا گیا ہے، اس لیے ادارے میں فیس کے معاملات کو نہایت سنجیدگی سے سمجھا جائے اور مقررہ تاریخ پر فیس کی ادائیگی کو یقینی بنایا جائے۔ شعبہ حفظ میں فیس کی تفصیلات درج ذیل ہیں:
داخلہ فیس : 3000/= روپے ماہانہ تعلیمی فیس : 2700/=روپے
نوٹ: ہر سال فیس میں دس فیصد اضافہ ہوگا۔

ٹرانسپورٹ


ٹرانسپورٹ کی ذمہ داری ادارہ کی نہیں ہے۔
والد / سرپرست از خود ٹرانسپورٹ کے معاملات طے کرنے کے ذمہ دار ہوں گے،
البتہ ادارے کی انتظامیہ معاونت ضرور کرے گی۔

Awards and Honors

Copyright 2021 Idara Marif-ul-Quran - Design and Develop By Best Tech