تعلیمی مراحل
پہلا مرحلہ : فیز I
اس فیز میں مجموعی طور پر جماعت اوّل ، دوم اور سوم کی باقاعدہ تعلیم دی جاتی ہے۔ جس کی تکمیل تک تمام طلباء انفرادی طور پر اسلام کے بنیادی عقائد سے آگاہی حاصل کرکے فرض عبادت کی بجاآوری کے قابل ہوجاتے ہیں۔ اردو اور انگریزی زبان کے قواعد و انشاء سیکھ کر طالب علم خوشخط طرز تحریر کے ساتھ جملہ سازی اور بلند خوانی کے قابل ہوجاتا ہے۔ جب کہ سائنس اور ریاضی کے بنیادی اصول اور پہاڑوں کی یاد دہانی پر بھی خصوصی توجہ دی جاتی ہے۔ حفظِ قرآن کی گردان روزانہ کی بنیاد پر ہوتی ہے ۔
دوسرامرحلہ : فیز II
اس فیز میں ماہر اساتذہ کی زیر نگرانی ایک سال میں جماعت چہارم، پنجم اور ششم کی تعلیم حاصل کرنے کے بعد طالب علم مجموعی طور پر اردو اور انگریزی میں مضمون نویسی اور خط و کتابت پر دسترس حاصل کرنے کے ساتھ اُسوۂ حسنہ ﷺ اور اسلاف کے متعلق سیر حاصل علم حاصل کر چکا ہوتا ہے جب کہ ریاضی میں الجبراء اور سائنس میں عصری ترقی کےحوالے سے بھی اس کی علمی سطح بلند ہوتی ہے اور وہ ‘‘المعارف بزمِ علم وہنر’’ کے ذریعے تلاوتِ قرآن ، لغت خوانی اور فن تقریر کا باقاعدہ متعلم ہوجاتا ہے۔ اس فیز میں حفظِ قرآن مع التجوید پر خاص توجہ دی جاتی ہے۔
تیسرا مرحلہ : فیز III
اس فیز میں بیک وقت جماعت ہفتم و ہشتم کی تعلیم کے حصول کے بعد طالب علم نابغۂ روزگار ہوسکتا ہے اور اس سطح پر کردار سازی پر بھرپور توجہ مرکوز رکھی جاتی ہے تا کہ طالب علم روز مرہ کے معاشرتی معاملات کی بجاآوری کے ساتھ اپنے بزرگوں اور رفقاء کی معاونت کرسکے، ساتھ ہی طالب علم کی تخلیقی صلاحیتوں کو نکھارنے اور ذوق لطیف کی تسکین کے لیے مسابقوں کا انتظام کیا جاتا ہے۔ تمام سال حفظِ قرآن کی گردان اور جائزے کے ساتھ بین المدارس مسابقوں کا بھی سلسلہ جاری رہتا ہے۔
چوتھا مرحلہ : فیز IV
اس فیز میں ہر طالب علم پر انفرادی توجہ مرکوز رکھتے ہوئے انھیں کراچی بورڈ آف ایجوکیشن کے تعلیمی نصاب اور معیار کے مطابق جماعت نہم کے لیے تیار کیاجاتا ہے۔ اس ضمن میں ادارے کی جدید کمپیوٹر لیب اور سائنس لیب سے بھی اعلیٰ تعلیم یافتہ اساتذہ کی زیر نگرانی استفادہ حاصل کیاجاتا ہے۔ اس سطح پر بھی حفظَِ قرآن کی گردان اور زائد از نصابی سرگرمیوں کا سلسلہ باقاعدہ جاری رکھا جاتا ہے ۔
پانچواں مرحلہ : فیز V
اس فیز میں طلباء پر بطور خاص توجہ دیتے ہوئے ان کی اہلیت و قابلیت کی سطح کو بلند کرنے کے لیے قابل و تجربہ کار اساتذہ شبانہ روز محنت کرتے ہیں۔ ہر مضمون کے تحریری و زبانی جائزے کے ساتھ عملی مہارت کے حصول کی خاطر انہیں تجربہ گاہ بھی لے جایا جاتا ہے تاکہ وہ بہتر درجے میں کامیابی حاصل کرکے ایک ذمہ دار شہری اور باعلم مسلمان کی حیثیت سے معاشرے میں مثبت کردار ادا کرسکیں۔ حسبِ سابق اس فیز میں بھی حفظِ قرآن کی گردان پر خاص توجہ دی جاتی ہے ۔
نمایاں خصوصیات
صرف تین سال میں مڈل تک تعلیم
دینی ماحول میں میٹرک تک تعلیم
انگریزی ، ریاضی اور سائنس کے لیے آکسفورڈ کا معیاری نصاب
اردو، انگریزی خوشخطی کا اعلیٰ نظام
معاشرتی معاملات کی اخلاقی و عملی تربیت
اسلامی تہذیب سے مزین آسان اردو
احادیث مبارکہ اور سنت رسول ﷺ سے مزین آسان دینیات
حفظِ قرآن کی گردان
زائد از نصابی سرگرمیاں (حمد، نعت، تقریر و مباحثہ)
غیر نصابی سرگرمیاں (پکنک ، آرٹ ورک)
سہولیات
o کردار سازی پر خاص توجہ
o اسٹینڈ بائی جنریٹر کی سہولت
o جدید سہولیات سے مزین سائنس لی
o کشادہ کینٹین
o اسلامی ماحول
o جدید کمپیوٹر لیب
امتحانی نظام
سالانہ تعلیمی دورانیے میں کم از کم تین امتحانات مرکزی حیثیت کے ہوتے ہیں۔ ہر امتحان میں سالانہ نصاب کا تقریباً ایک تہائی حصے کا جائزہ ہوتا ہے اس کے ساتھ ساتھ پہلے امتحان میں شروع کے 15پارے ، دوسرے امتحان میں آخر کے 15پارے اور سالانہ امتحان میں پورے قرآن کا امتحان بھی ہوتا ہے۔ امتحان میں کامیابی کے لیے کم از کم 50فیصد (نصف) نمبرات لینا لازمی ہوتا ہے۔ اس سے کم پر بچہ فیل تصور کیا جاتا ہے اور نتائج کی مکمل کمپیوٹرائزڈ رپورٹ والدین کے حوالے کی جاتی ہے۔
اس کے علاوہ ہر ماہ کم از کم دو ٹیسٹ لینا ہر استاذ کے لیے ضروری ہوتا ہے۔ جس پر والدین کے دستخط ثبت کرکے بچے کا ریکارڈ مرتب کردیا جاتا ہے اور والدین سے میٹنگ کے وقت یہ ریکارڈ پیش کیا جاتا ہے ۔
جماعت نہم اور دہم کے Preliminary Exam سے پہلے نصف نصاب کا امتحان لیا جاتا ہے ۔
داخلہ پالیسی
o المعارف ہائی اسکول بنیادی طور پر حفاظ کے لیے ہی بنایا گیا ہے۔ اسی بناء پر داخلہ کی سب سے پہلی شرط حفظ قرآن مع سند از وفاق ہے۔
o داخلے کے وقت فیز Iکے لیے عمر کی حد 13 سال ، فیزIIکے لیے 14سال اور فیز IIIکے لیے 16سال ہے۔
o داخلہ کی تکمیل دو بنیادی و ضروری جائزوں پر موقوف ہوتی ہے۔
۱۔مکمل قرآن (احسن طریقے سے یاد ہو۔) ۲۔ مطلوبہ کلاس کے لیے بنایا گیا ایڈمیشن ٹیسٹ امتیازی نمبروں سے پاس کرنا۔
o داخلے کے وقت مندرجہ ذیل کوائف (اوریجنل) لانا اور ان کی ایک عدد کاپی جمع کرانا ضروری ہے۔
۱۔ وفاق کی حفظ کی سند ۲۔سابقہ مدرسہ/اسکول کی سند
۳۔سرپرست کا CNIC(شناختی کارڈ) ۴۔ طالب علم کا ‘‘ب’’ فارم
o حالیہ 4عدد پاسپورٹ سائز تصاویر
o ادارے کی طرف سے نظام کو بہتر بنانے کے لیے بنائے گئے قواعد و ضوابط کی قبولیت فارم پر دستخط۔
تعلیمی فیس
سالانہ فیس: 3000/= روپے داخلہ فیس: 3000/= روپے ماہانہ فیس: 3200/= روپے
نوٹ: ہر سال فیس میں دس فیصد اضافہ ہوگا۔
اسکول فیس اور دیگر واجبات بروقت ادا کریں۔پیشگی ۱۲ماہ کی فیس جمع کرانے کی صورت میں 15% کی رعایت دی جائے گی ، پیشگی ۶ماہ کی فیس جمع کرانے کی صورت میں 10% کی رعایت دی جائے گی ، پیشگی ۳ ماہ کی فیس جمع کرانے کی صورت میں 5% کی رعایت دی جائے گی ۔۷ تاریخ تک فیس کی ادائیگی نہ کرانے کی صورت میں والدین کو بلایاجائےگا اور طالب علم کو کلاس میں بیٹھنے کی اجازت نہیں دی جائےگی۔ پورے سال 100%حاضری ہونے پر اگلے سال سالانہ فیس میں 50%رعایت دی جائےگی۔سالانہ امتحان میں بہترین تعلیمی کارکردگی پرسالانہ فیس معاف کر دی جائےگی۔
ٹرانسپورٹ
ٹرانسپورٹ کی ذمہ داری ادارہ کی نہیں ہے۔
والد / سرپرست از خود ٹرانسپورٹ کے معاملات طے کرنے کے ذمہ دار ہوں گے،
البتہ ادارے کی انتظامیہ معاونت ضرور کرے گی۔
امتحانی نظام
سالانہ تعلیمی دورانیے میں کم از کم تین امتحانات مرکزی حیثیت کے ہوتے ہیں۔ ہر امتحان میں سالانہ نصاب کا تقریباً ایک تہائی حصے کا جائزہ ہوتا ہے اس کے ساتھ ساتھ پہلے امتحان میں شروع کے 15پارے ، دوسرے امتحان میں آخر کے 15پارے اور سالانہ امتحان میں پورے قرآن کا امتحان بھی ہوتا ہے۔ امتحان میں کامیابی کے لیے کم از کم 50فیصد (نصف) نمبرات لینا لازمی ہوتا ہے۔ اس سے کم پر بچہ فیل تصور کیا جاتا ہے اور نتائج کی مکمل کمپیوٹرائزڈ رپورٹ والدین کے حوالے کی جاتی ہے۔
اس کے علاوہ ہر ماہ کم از کم دو ٹیسٹ لینا ہر استاذ کے لیے ضروری ہوتا ہے۔ جس پر والدین کے دستخط ثبت کرکے بچے کا ریکارڈ مرتب کردیا جاتا ہے اور والدین سے میٹنگ کے وقت یہ ریکارڈ پیش کیا جاتا ہے ۔
جماعت نہم اور دہم کے Preliminary Exam سے پہلے نصف نصاب کا امتحان لیا جاتا ہے ۔
داخلہ پالیسی
o المعارف ہائی اسکول بنیادی طور پر حفاظ کے لیے ہی بنایا گیا ہے۔ اسی بناء پر داخلہ کی سب سے پہلی شرط حفظ قرآن مع سند از وفاق ہے۔
o داخلے کے وقت فیز Iکے لیے عمر کی حد 13 سال ، فیزIIکے لیے 14سال اور فیز IIIکے لیے 16سال ہے۔
o داخلہ کی تکمیل دو بنیادی و ضروری جائزوں پر موقوف ہوتی ہے۔
۱۔مکمل قرآن (احسن طریقے سے یاد ہو۔) ۲۔ مطلوبہ کلاس کے لیے بنایا گیا ایڈمیشن ٹیسٹ امتیازی نمبروں سے پاس کرنا۔
o داخلے کے وقت مندرجہ ذیل کوائف (اوریجنل) لانا اور ان کی ایک عدد کاپی جمع کرانا ضروری ہے۔
۱۔ وفاق کی حفظ کی سند ۲۔سابقہ مدرسہ/اسکول کی سند
۳۔سرپرست کا CNIC(شناختی کارڈ) ۴۔ طالب علم کا ‘‘ب’’ فارم
o حالیہ 4عدد پاسپورٹ سائز تصاویر
o ادارے کی طرف سے نظام کو بہتر بنانے کے لیے بنائے گئے قواعد و ضوابط کی قبولیت فارم پر دستخط۔
تعلیمی فیس
سالانہ فیس: 3000/= روپے داخلہ فیس: 3000/= روپے ماہانہ فیس: 3200/= روپے
نوٹ: ہر سال فیس میں دس فیصد اضافہ ہوگا۔
اسکول فیس اور دیگر واجبات بروقت ادا کریں۔پیشگی ۱۲ماہ کی فیس جمع کرانے کی صورت میں 15% کی رعایت دی جائے گی ، پیشگی ۶ماہ کی فیس جمع کرانے کی صورت میں 10% کی رعایت دی جائے گی ، پیشگی ۳ ماہ کی فیس جمع کرانے کی صورت میں 5% کی رعایت دی جائے گی ۔۷ تاریخ تک فیس کی ادائیگی نہ کرانے کی صورت میں والدین کو بلایاجائےگا اور طالب علم کو کلاس میں بیٹھنے کی اجازت نہیں دی جائےگی۔ پورے سال 100%حاضری ہونے پر اگلے سال سالانہ فیس میں 50%رعایت دی جائےگی۔سالانہ امتحان میں بہترین تعلیمی کارکردگی پرسالانہ فیس معاف کر دی جائےگی۔
ٹرانسپورٹ
ٹرانسپورٹ کی ذمہ داری ادارہ کی نہیں ہے۔
والد / سرپرست از خود ٹرانسپورٹ کے معاملات طے کرنے کے ذمہ دار ہوں گے،
البتہ ادارے کی انتظامیہ معاونت ضرور کرے گی۔